Trust Poetry in Urdu captures the essence of faith and belief through heart touching beautiful verses. Urdu poetry with its depth and emotion conveys the delicate bonds of trust in relationships, making it an excellent medium for conveying feelings that words alone cannot express.
میرا بھروسہ ایسے ہی نہیں ٹوٹا مے نے دیکھا ہے”
“تجھے غیروں کی باہوں میں دل لگاتے ہوئے
بھروسہ وہ دیوار ہے جسے ایک بار توڑ دیا جائے”
“توہ پھر دوبارہ نہیں بن سکتی
بھروسہ خود پر کرو توہ طاقت بن جاتی ہے”
“اور دوسروں پر کرو توہ کمزوری بن جاتی ہے
سچی محبّت میں پہلا کدم”
“ایک دوسرے پر بھروسے کا ہوتا ہے
بھروسہ توہ اپنی سانسوں کا بھی نہیں”
“اور ہم انسان پر کر بے ٹھتے ہیں
کسی نے بھروسہ توڑا توہ کسی نے دل”
“اور لوگوں کو لگتا ہے بہت بدل گئے ہے ہم
دل کو تیری چاہت پے بھروسہ بھی بہت ہے”
“اور تجھ سے بچھڑ جانے کا ڈر بھی نہیں جاتا
سر میں سودا بھی نہیں دل میں تمنا بھی نہیں”
“لیکن اس ترک محبّت کا بھروسہ بھی نہیں
تم سمندر کی رفاقت پے بھروسہ نہ کرو”
“تشنگی لب پے سجائے ہوئے مر جاؤگے
جب اپنا دل خود لے ڈوبے اوروں پے سہارا کون کرے”
“کشتی پے بھروسہ جب نہ رہا تنکوں پے بھروسہ کون کرے
عادتاً تم نے کر دیے وعدے”
“عادتاً ہم نے بھی بھروسہ کر لیا
پیار گہرا ہو یا نا ہو”
“پر بھروسہ گہرا ہونا چاہئے
نصیب سے زیادہ بھروسہ کیا تھا تم پر”
“نصیب اتنا نہیں بدلہ جتنا تم بدل گئے
بھروسہ مت کرنا اس دنیا کے لوگوں پر”
“مجھے تباہ کرنے والے میرے بہت عزیز تھے
بھروسہ رشتے کی سب سے مہنگی”
“اور سب سے پہلی شرط ہے
بار بار معاف توہ کیا جا سکتا ہے”
“پر بھروسہ صرف ایک بار ہی ہوتا ہے
عمر جتنی بھی کٹی اسکے بھروسے پے کٹی”
“اور اب سوچتا ہوں اسکا بھروسہ کیا تھا
سب کچھ ٹوٹ جائے پر وہ بھروسہ نہ ٹوٹے”
“جو آپ نے کسی پر اپنے آپ سے بھی زیادہ کیا ہو
ٹوٹا ہوا بھروسہ اور گزرا ہوا”
“وقت کبھی واپس نہیں آتا
بھروسہ جیت نا بڑی بات نہیں ہے”
“بھروسہ بنائے رکھنا بڑی بات ہے
زندگی میں کیوں بھروسہ کرتے ہو غیروں پر”
“جب چلنا ہی ہے اپنے پیروں پر
مجھے خاموش دیکھ کر اتنا حیران کیوں ہوتے ہو دوستوں”
“کچھ نہیں ہوا ہے بس بھروسہ کر کے دھوکہ کھایا ہے
پہچان سب سے رکھو”
“پر بھروسہ صرف خود پر
دل ٹوٹا میرا کوئی بات نہیں”
“گلتی میری تھی بھروسہ مے نے کیا تھا تم نے نہیں
جب جب بھروسہ کیا ہے مے نے تب تب بھروسہ ٹوٹا ہے میرا”
“اب توہ کسی پر بھروسہ کرنے کا من ہی نہیں کرتا ہے میرا
اپنی محبّت پر اتنا بھروسہ توہ ہے مجھے”
“میری وفائیں تجھے کسی اور کا ہونے نہیں دیں گی
سکھا دیا دنیا نے مجھے بھی اپنوں پر شک کرنا”
“میری فطرت میں توہ غیروں پر بھی بھروسہ کرنا تھا
مجھے چھوڑ دے میرے حال پر تیرا کیا بھروسہ ہے چاراگر”
“یے تیری نوازش مختصر میرا درد اور بڑا نہ دے
پیار میں توہ صرف بھروسہ ہونا چاہئے”
“شک توہ پوری دنیا بھی کرتی ہے
یا تیرے علاوہ بھی کسی شے کی طلب ہے”
“یا اپنی محبّت پے بھروسہ نہیں ہم کو
نہ کر کسی پے بھروسہ کے کشتیاں ڈوبیں”
“خدا کے ہوتے ہوئے ناخدا کے ہوتے ہوئے
بھروسہ لفظ چھوٹا سا ہے”
“لیکن ثابت کرنے میں پوری زندگی لگ جاتی ہے
گلت انسان پے بھروسہ کرنے کے بعد ہی”
“سہی انسان کو پہچاننے کی سمجھ آتی ہے
دھوکہ خانے کے بعد”
“بھروسہ کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے
نگاہوں میں ابھی تک کوئی دوسرا نہیں آیا”
“بھروسہ ہی کچھ ایسا تھا تمہارے لوٹ آنے کا
تم ستاروں کے بھروسے پے نہ بیٹھے رہنا”
“اپنی تدبیر سے تقدیر بناتے جاؤ
بھروسہ جتنا کیم تی ہوتا ہے”
“دھوکہ اتنا ہی مہنگا ہو جاتا ہے
اٹھا کر روز لے جاتا ہے میرے خواب کا منظر”
“وہ مجھ سے روز کہتا ہے بھروسہ کیوں نہیں کرتے
بھروسہ اور امید”
“جتنا خود پر کرو اتنا بہتر ہے
ٹوٹ چکا ہے میرا بھروسہ اس کدر”
“کوئی سچے دل سے ملے بھی توہ یقین نہیں آتا
پیار تھا روٹھ گیا”
“بھروسہ تھا ٹوٹ گیا
جب بھروسہ ہی ٹوٹ جاتا ہے”
“توہ پھر معاف کرنے کی کوئی وجہ نہیں رہتی
دنیا میں سب سے حسین پودھا بھروسے کا ہوتا ہے”
“جو زمین پر نہیں دل میں اگتا ہے