Munafiq poetry in Urdu delves into the depths of human hypocrisy, artfully exposing the hypocrisy in social norms. With a rich tapestry of metaphor and allegory, this genre of Urdu poetry criticizes the pretense and veils worn by individuals in society. Each verse acts as a mirror, reflecting the hidden truths of human nature.
کون سی دنیا کی بات کرتے ہو مرشد”
“اب تو لوگ منافقت بھی ایمانداری سے کرتے ہیں
منافق دوستوں سے لاکھ بہتر ہے کھلا دشمن”
“کہ غداری نوابوں سے حکومت چھین لیتی ہے
خاندانی منافق ہیں اپ اس لیے”
دوستوں کی جڑیں کھوکھلی کیجیے
اپ اس کے سوا کر بھی سکتے ہیں
“یعنی جو کر رہے ہیں یہی کیجیے
حفاظت دشمنوں سے تو کر لیتے”
کوئی اپنا دشمنی پہ اتر گیا
میرے حق میں جو دلیلیں تھی فضول ہے
“اب میرا گواہ گواہی دینے سے مکر گیا
ہمارے سامنے ہی فنکار بن رہے ہو”
“ہمارے دشمنوں کے دوست بن گئے ہو کیا
زندگی پرسکون سی ہو گئی ہے مرشد”
“جب سے چھوڑے ہیں منافق لوگ
کچھ لوگ ایسے بھی ملے زندگی میں”
“جو ساتھ بیٹھ کر ہنس گئے اور پیٹھ پیچھے ڈس گئے
منافقوں کی بستی میں اپنے ڈیرے ہیں”
“میرے منہ پہ میرے ہیں تیرے منہ پہ تیرے ہیں
کچھ لوگ میرے خلاف بہت بکواس کرتے ہیں”
لیکن جب ملیں
“تو اپنے باپ سے بھی زیادہ احترام کرتے ہیں
درد جو دے کسی کو میں وہ انسان نہیں”
“خامیاں مجھ میں بھی ہے مگر میں بے ایمان نہیں میں
دشمنی کر مگر اصول کے ساتھ”
مجھ پہ اتنی سی مہربانی ہو
میرے معیار کا تقاضہ ہے
“میرا دشمن بھی خاندان ہو
منافق لوگوں سے وہ کتا بہتر ہے”
“جو سامنے بھونکتا ہے پیٹھ پیچھے نہیں
اچھے کپڑے اچھا کھانا مہنگی جوتی اچھا گھر”
“کالے دل گھٹیا سوچ سستے شوق منافق لوگ
منسوب چراغوں سے ہو اور طرفدار ہواؤں کے”
“ہائے تم لوگ منافق ہو اور منافق بھی بلا کے
اپنوں سے منافقت کرنے والوں کو میں نے”
“ہمیشہ غیروں کے پاؤں میں گرتے دیکھا ہے
اے زندگی جلا دیا ہم نے وہ دل”
“جس میں مطلبی لوگ بسا کرتے تھے
اپ نے قدر کچھ نہ کی دل کی”
“اڑ گئی مفت میں ہنسی دل کی
سب ایک جیسے ہوتے ہیں بس”
“ان کے ڈسنے کا طریقہ مختلف ہوتا ہے
رشتوں کا اصل مزہ مخلصی میں ہے”
بناوٹی اور منافقت سے بھرپور رشتے
“سوائے ذلالت کے اور کچھ نہیں
میرے ارد گرد بہت ہیں اچھی”
“باتیں کرنے والے منافق لوگ
اور میں نے ازاد کر دیا”
ہر وہ رشتہ ہر وہ انسان
“جو بیزار ہیں مجھ سے
قابل نفرت ہیں وہ لوگ جو ہوتے”
“کچھ ہیں دکھاتے کچھ ہیں جتاتے کچھ ہیں